۵ آذر ۱۴۰۳ |۲۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 25, 2024
مولانا سید حیدر عباس رضوی

حوزہ/ظلم،تشدد اور بربریت کے لئے مشہور زمانہ امریکہ کی حکومت مائل بہ زوال ہے اور عنقریب رہبر انقلاب کی پیشینگوئی کے تناظر میں ہم سب امریکی اقتدار کی پسپائی کا مشاہدہ کرنے والے ہیں ۔

حجۂ الاسلام و المسلمین مولانا سید حیدر عباس رضوی حوزہ علمیہ قم کے فارغ التحصل ہیں، اس وقت وہ ہندوستان میں تبلیغ اسلام میں مشغول ہین،ہندوستان کے مشہور و معروف اخباروں میں بھی ان کے مضامین مسلسل شائع ہوتے رہتے ہیں، امریکہ میں جاری فسادات اور دیگر موضوعات پر حوزہ نیوز ایجنسی کیساتھ انکا انٹرویو قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی: سب سے پہلے آپ کا شکریہ ادا کرتے ہے کہ آپ نے ہمیں ٹائم دیا، موجودہ حالات میں کہ جہاں کورونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا میں لاک ڈاؤن جاری ہے، عین اسی وقت امریکہ میں پولیس اہلکار کے ہاتھوں سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں پر تشدت مظاہرے کا سلسلہ کئی روز سے جاری ہے، نسل پرست گوروں اور سیاہ فام شہریوں کی خانہ جنگی کے باعث چالیس کے قریب امریکی ریاستوں میں کرفیو نافذ کردیا گیاہے اور بڑی تعداد میں جانبحق اور زخمی ہوئے ہیں اس حوالے سے آپ کیا کہتے ہیں؟

ظلم،تشدد اور بربریت کے لئے مشہور زمانہ امریکہ کی حکومت مائل بہ زوال ہے

حجۂ الاسلام و المسلمین سید حیدر عباس رضوی:  ظلم،تشدد اور بربریت کے لئے مشہور زمانہ امریکہ کی حکومت مائل بہ زوال ہے اور عنقریب رہبر انقلاب کی پیشینگوئی کے تناظر میں ہم سب امریکی اقتدار کی پسپائی کا مشاہدہ کرنے والے ہیں ۔ انسانی حقوق کی پاسبانی کا کھوکھلا نعرہ بلند کرنے والے امریکی صدور مملکت نے مسلسل مظلومین کو اپنے ظلم وستم کا نشانہ بنایا ہے جس کی تازہ ترین اور زندہ مثال جارج فلوئیڈ کا بے رحمانہ قتل ہے جو اپنی زندگی کی دہائی کے لئے مسلسل پلیس اہلکار سے  نجات کی بھیک مانگ رہا تھا۔اس ایک بے رحمانہ قتل کے بعد امریکہ جیسے متمدن ملک میں ہرچہار سو سے صدائے احتجاج بلند ہورہی ہے۔ایک ایسا احتجاج جس کا حواس باختہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سمیت اس کے ہم نوالوں اور ہم پیالوں کو خواب و خیال بھی نہیں رہا ہوگا۔  اس احتجاج کے چلتےکورونا وائرس سے مرنے والوں کی خبریں تحت الشعاع قرار پائیں ۔امریکی باشندوں نے اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے ایک سیاہ پوست کے بے گناہ قتل ہو جانے کے بعد تاریخی صدائے احتجاج بلند کی ،انہیں بخوبی علم ہے کہ کورونا وائرس کا آج نہیں تو کل علاج ماہرین طب تلاش ہی کر لیں گے لیکن نسلی و رنگی تعصب کبھی ختم نہیں ہوگا۔رنگ ونسل کا امتیاز کبھی ختم نہ ہونے والا مہلک مرض ہے لہذا اس عصبیت کے خاتمہ کی خاطر ظالم و جابر حکومت کے چہرے پر پڑی نقاب نوچنا ضروری ہے۔تبھی تو امریکی عوام نے ماسک اور سینیٹائزر کی پروا کئے بغیر خود کو سڑکوں پر لا کھڑا کیا تا کہ ہمیشہ کے لئے اس موذی مرض کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے۔

حوزہ نیوز ایجنسی: مولانا صاحب ہم دیکھ رہے ہیں کہ  اس وقت امریکہ میں جاری مظاہروں میں امریکی عوام کا غصہ غیر قابل برداشت ہو گیا ہے، آپ امریکہ میں رنگ و نسل کی تعصب کو کیسے دیکھتے ہیں۔

حجۂ الاسلام و المسلمین سید حیدر عباس رضوی: اگر جارج فلوئیڈ کے قتل کی منتشر ویڈیو بغور دیکھی جائے تو اندازہ ہوگا کہ کس طرح رنگ ونسل کا امتیاز برتا گیا۔سوال یہی کہ اگر یہی ماجرا ایک گورے کے ساتھ پیش آتا تو کیا تب بھی امریکی پولس اس کے ساتھ ایسا ہی غیر انسانی رویہ پیش کرتی؟نہیں،ہرگز نہیں ۔اسی سبب امریکی عوام کا غصہ غیر قابل برداشت ہو گیا اور ان کے اقدامات کے سبب ایک طویل عرصہ بعد امریکی صدر بنکر میں پناہ لینے پر مجبور ہوا۔اور اب یہی ٹرمپ  اگر کلیسا میں جا کر انجیل جیسی کتاب کا سہارا لے تا کہ  دنیا پر یہ ثابت کرسکے کہ ہم ایک مقدس جنگ کی طرف رواں دواں ہیں  تو  اب دنیا بیدار ہو چکی ہے اور یہ واضح ہو چکا ہے کہ امریکہ ہی شیطان بزرگ ہے۔

یہ سارے احتجاجات اور مظاہرے شاید اس لئے بھی ہوئے تا کہ قاتل پولس اہلکار سمیت اس کے آقائوں کا پردہ فاش ہو سکے
تو یہ سارے احتجاجات اور مظاہرے شاید اس لئے بھی ہوئے تا کہ قاتل پولس اہلکار سمیت اس کے آقائوں کا پردہ فاش ہو سکے۔امریکی حکمرانوں نے افغانستان،عراق،یمن اور سیریا  سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں بے گناہوں کے خون کی ہولیاں کھیلی ہیں ۔موجودہ حالات کے پیش نظر شاید دنیا بھر کے برسراقتدار حکمران جماعت ہوش کے ناخن لے سکے کہ امریکہ پر بھروسہ کرنا خطرہ سے خالی نہیں ہے۔ ماضی میں  بھی  برسراقتدار رہنے والی حکومتوں کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ظالم طاقتیں دوام نہ پا سکیں اور آج ان کا ذکر پند ونصیحت کا بہترین ذریعہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی: مولانا صاحب اس وقت کئ ممالک میں امریکہ میں جاری مظاہرے کی حمایت آواز بلند کررہے ہیں، بتائیں امریکی عوام کے ساتھ ہم صدا ہونا کیونکر ضروری ہے؟

حضرت علی مرتضی علیہ السلام نے بعد ضربت صراحت کے ساتھ وصیت میں بیان کیا کہ ہمیشہ ظالموں کے سر سخت دشمن رہو۔اور ظلم جب بھی جہاں بھی ہو اس کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرو

حجۂ الاسلام و المسلمین سید حیدر عباس رضوی: جی ہاں: ممکن ہے کسی کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہو کہ امریکی عوام کے ساتھ ہم صدا ہونا کیونکر ضروری ہے؟تو یہ جاننا کافی ہوگا کہ امیر بیان وسخن حضرت علی مرتضی علیہ السلام نے بعد ضربت صراحت کے ساتھ وصیت میں بیان کیا کہ ہمیشہ ظالموں کے سر سخت دشمن رہو۔اور ظلم جب بھی جہاں بھی ہو اس کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرو۔ ریوشارپن جیسے سیاہ پوست لیڈر کی اس بات پر حسن اختتام کرنا چاہوں گا جو اس نے جارج فلوئیڈ کی تشییع جنازہ کے موقع پر اپنی تقریر میں بیان کی تھی کہ :جارج فلوئیڈ کا درد ہم تمام سیاہ پوستوں کا درد ہے۔گذشتہ چار صدیوں سے ہم یہ درد برداشت کر رہے ہیں لیکن ہمیشہ ہماری گردوں کو دبایا گیا۔ہمارے ارمانوں کا خون کیا گیا۔ہم بھی دوسروں کی طرح بڑی بڑی کمپنیوں کے مالک بن سکتے تھے لیکن ہماری گردن کو زیر پا روندا گیا۔دوسروں کی طرح ہم میں بھی استعداد کی کمی نہ تھی،ہم بھی ماہر فن وہنر تھے،لیکن ہماری گردوں کو دبایا گیا۔آج جو کچھ جارج کے ساتھ ہوا یہ کوئی نیا واقعہ نہیں بلکہ یہاں ہر روز کا یہی دستور ہے کبھی تعلیمی اداروں میں کبھی حفظان صحت کے مراکز میں ۔اب وہ وقت آ ن پہنچا ہے کہ ہم جارج کا نام لے کر اپنی بیداری کا ثبوت دیں اور تمہاری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر تم سے مطالبہ کریں کہ اپنے زانو ہماری گردنوں سے دور کر لو۔اگر چہ ہمیں سانس لینے میں کوئی دقت نہیں لیکن بس ہم یہی چاہتے ہیں کہ تم ہماری گردنوں کو آزاد کر دو تا کہ ہم بھی چین وسکون کی سانس لے سکیں ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • Tatheer fatima rizvi IN 17:47 - 2020/06/13
    0 0
    Mashalalh jazakallh inshallh hm bhi hamqadam hai ar rahenge ar apni koshish se Islam ki khidmat krenge